شرائط و ضوابط داخلہ مدرسہ کاشف العلوم لیبر کا لونی امانگڑھ
طالب علم قرآن کريم کا حافظ ہو یا مڈل کلاس پاس کی تعلیمی قابلیت کا حامل ہو۔اور طالب علم کی عمر ۱۲ سال سے کم نہ ہو۔
داخلہ کے وقت طالب علم کے والد کے قومی شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی يا متعلقہ طالب علم کا فارم “ب” لانا لازم ہے
داخلہ ابتدائی تین ماہ کیلئے عارضی ہوگا بعد ازاں طالب علم کی تعلیمی کارگردگی اور دیگر معاملات کے جائزہ لینے کے بعد مستقل داخلہ دیا جائیگا۔
امیدوار کا داخلہ ہونے کی صورت میں اس کے والد ، سرپرست (جو کہ طالب علم کے تمام امور کا ذمہ دار ہے) کا مدرسہ میں طالب علم کے ساتھ آنا لازمی ہوگا۔
مدرسہ کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی طالب علم کے اخراج کا موجب ہوسکتی ہے۔
مدرسہ کے ہر طالب علم کےلئے شریعت کی پابندی اور اپنی وضع قطع سنت کے مطابق رکھنا لازمی ہے۔سگریٹ نوشی اور نسواررکھنے کی صورت میں طالب علم کو مدرسہ سے خارج کیا جائیگا۔
مدرسہ کی حدود میں موبائیل فون لانا استعمال کرنا قطعاً ممنوع ہے بصورت دیگر ضبط کر لیا جائیگا۔کیمرہ کی موبائیل ضبط ہونے کی صورت میں ناقابل واپسی ہوگی۔مدرسہ کی حدود میں چاقو،چھری،یا اسلحہ لانا قانونی جرم ہے
تعلیمی طریقہ کار، تعطیلات اور اوقات کے بارے میں مدرسہ میں ہر شعبے کا مستقل نظام ہے جس میں یہ کسی دوسرے مدرسے کا پابند نہیں ہے۔
کسی قسم کی تنظیم سازی جلسے جلوس کا انعقاد کسی بھی تنظیم کے ساتھ عملی وابستگی یا دوسرے طلباءکو اس کے ترغیب دینا اشتہارات، اسٹکر ، بیج، اور کلینڈر وغیرہ مدرسہ کی دیواروں، کھڑکیوں پر لگانا یا پاس رکھناسیاسی اور فرقہ وارانہ بحث و مباحثہ اور ملک دشمن عناصر کے ساتھ روابط رکھنا سخت ممنوع ہے۔
تعلیمی سال کے دوران سیاسی اجتماعات /جلسے جلوسوں میں شرکت سخت ممنوع ہے منتظمین مدرسہ ایسے طلبہ کی کسی عمل کی ذمہ دار نہ ہوگی۔ تعلیمی سال کےدوران مدرسہ سے اخراج کی صورت میں سر پرست /والد کو ممکنہ ذرائع سے مطلع کیا جائیگا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ساتھ مکمل تعاون کرنا اور ہر طالب علم پر ان حکومتی قواعد وضوابط کی پابندی کرنا ضروری ہوگا جو وفاق المدارس کے قواعد و ضوابط سے متصادم نہ ہوں۔
مدرسہ کی طرف سے وقتاً فوقتاً قواعد و ضوابط میں کی جانی ولی ترامیم کی پابندی طالب علم اور سرپرست پر لازم ہوگی.